Thursday, April 6, 2023

سالانہ امتحانات ٢٠٢٣ /١۴۴۴ نتائج


 سالانہ امتحانات 2023ء  


پریس ریلیز کا ٹیکسٹ 👇

تنظیم المدارس کے تحت لاکھوں دینی طلبہ کے امتحانات کا آغاز 

اسلام آباد (پریس ریلیز)   .24 فروری 2023ء کو ہوا تھا۔

  تفصیلات کے مطابق مدارس دینیہ کے اہم تعلیمی بورڈ اور اہل سنت وجماعت کےمدارس دینیہ کے قدیم و عظیم نیٹ ورک ”تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان“ کے تحت درسِ نظامی (عالم کورس )کے سالانہ امتحانات برائے طلبہ 25 ۔فروری 2023ء بروز ہفتہ شروع ہوئے۔جب کہ طالبات کے امتحانات کا آغاز  ہفتہ11مارچ سے ہوا تھا۔ اسی طرح تخصص فی الفقہ والافتاء کے امتحان کا آغاز بھی 11 مارچ سے امتحانات کا یہ سلسلہ 16 مارچ تک جاری رہا۔  شعبہ حفظ القرآن کے لاکھوں طلبہ و طالبات کے امتحانات کا سلسلہ 14 رجب المرجب سے شروع ہے جو بلاتوقف 14 شعبان المعظم تک جاری رہے ۔

 امسال ان امتحانات میں 2 لاکھ 95 ہزار830طلبہ و طالبات حصہ لےیا جو سال 2022ء کی تعداد کے مقابلہ میں  (10فیصد) اضافہ ہے۔چونکہ حفظ القرآن کا امتحانی سلسلہ مسلسل جاری رہتا ہے اس اعتبار سے یہ تعداد تین لاکھ سے متجاوز ہو گی ۔ درس نظامی ، تجوید و قرائت اور تخصص  فی الفقہ والافتاءکے امتحانات کے لیے مجموعی طور پر  16500 سے زائد افراد پر مشتمل امتحانی عملہ (مرد و خواتین)  امتحانات کے دوران خدمات سرانجام دی۔

 مختلف درجات و شعبہ جات کے ان امتحانات میں شامل لاکھوں طلبہ وطالبات کے لیے ملک بھر میں 2800 سے زائد مراکز بنائے گئے تھے۔ شعبہ حفظ القرآن کے مراکز کی تعداد کو اس میں شمار کیا جائے تو وہ اس سے پانچ گنا زائد ہے ،کیونکہ دور دراز دیہاتی  وپہاڑی علاقوں کے چھوٹے  بچوں کو بڑے امتحانی سنٹر میںآنے کی زحمت سے بچانے کے لیے اسی ادارے کو  امتحانی سنٹر قرار دیا جاتا ہے ، اور ممتحن متعلقہ ادارے میں پہنچتے ہیں ، ایسے امتحانی مراکز دس ہزار سے زائد ہیں ۔


 شعبہ امتحانات کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق امسال امتحانات میں مجموعی طور پر تین لاکھ سے زائد امیدوار(طلبہ و طالبات ) شریک  امتحان ہو ئے تھے۔

تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے آفیشل فیسبک پیج پر جاری کردہ خبر کے مطابق امتحانات ٢٠٢٣ /١۴۴۴ کا نتیجہ ٢١ رمضان المبارک بعد نماز ظہر جاری کردیا جائے گا جسے آپ ویبسائٹ اور میسج کے ذریعے چیک کرسکتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

سرکاری نہیں ، ہماری امانت !!

 "سرکاری نہیں، ہماری امانت!" ہم اکثر سنتے ہیں کہ فلاں سرکاری بلڈنگ کی دیواریں ٹوٹ رہی ہیں، فلاں ادارے کی کھڑکیاں ٹوٹ چکی ہیں یا ف...